:سوال
پیشہ کے طور پر جو شخص عکسی تصاویر بناتا ہو، بلکہ کفار کے معبودان باطلہ کی تصاویر بناتا ہو مظلم ( لوطی ) ہو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟ اسی طرح جس کی عورت بے پردہ سر بازار پھرتی ہو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
جاندار کی تصویر بنانی دستی ہو یا خواہ کسی حرام ہے، اور معبودانِ کفار کی تصویریں بنانا اور سخت تر حرام واشد کبیرہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں” ان اشد الناس عذابا يوم القيمة المصورون ”بیشک سب سے زیادہ سخت عذاب روز قیامت مصوروں پر ہوگا۔
(صحیح البخاری ، ج 2، ص880 ، قدیمی کتب خانہ، کراچی)
یوں ہی مغلم ، فاسق فاجر مرتکب کبائر ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فر ماتے ہیں “ملعون من يعمل عمل قوم لوط “ملعون ہے جو قوم لوط کا کام کرے۔
(مسند احمد بن حنبل، ج 1 ، ص 217 ، دار الفکر، بیروت )
جس کی عورت بے ستر باہر پھرتی ہے کہ باز و یا گلایا پیٹ یاسر کے بال یا پنڈلی کا حصہ غرض جس جسم کا چھپانا فرض ہے گھلا ہوا ہے یا اس پر ایک باریک کپڑا ہو کہ بدن چمکتا ہو اور وہ اس حالت پر مطلع ہو کر عورت کو اپنی حد مقدور تک نہ روکتا ہو بند و بست نہ کرتا ہو وہ بھی فاسق و دیوث ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں” ثلثة لايد خلون الجنة العاق لوالديه والديوث ورجلة النساء ”تین شخص جنت میں نہ جائیں گے ماں باپ کو ایذا دینے والا اوردیوث اور مردوں کی صورت بنانے والی عورت۔
( السنن الكبری للبیبعی ، ج 10، ص 226 ، دار صادر، بیروت)
در مختار میں ہے” دیوث من لا يغار على امرأته او محرمه ” جو اپنی عورت یا اپنی کسی محرم پر غیرت نہ رکھے وہ دیوث ہے۔
( در مختار ،ج1، ص ،328 مطبع مجتبائی دہلی)
اسی طرح اگر عورت جوان اور محل فتنہ ہے اور اس کے باہر پھرنے سے فتنہ اٹھتا ہے اور یہ مطلع ہو کر باز نہیں رکھتا جب بھی کھلا دیوث ہے اگر چہ پورے ستر کیساتھ باہر نکلتی ہو، ان سب لوگوں کو امام بنانا گناہ ہے اور ان کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی قریب بحرام ہے نہ پڑھی جائے اور پڑھ لی تو اعادہ ضرور ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 487