امام کو حدث کی صورت میں خلیفہ کسی بھی سورت سے قرآت کرسکتا ہے
:سوال
امام کا نماز میں وضو ٹوٹ گیا اور امام رکوع ان ابراهيم کان پڑھ رہا تھا اور جو خلیفہ امام نے بنایا اس کو رکوع نگور یاد نہیں تھا، اب وہ خلیفہ کوئی سورت یعنی اخلاص یا اور کوئی سورت پڑھے تو نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ اور وضو کے بعد امام اپنی جگہ پر آ سکتا ہے یا نہیں؟
:جواب
نماز ہو جائے گی اور امام کے خلیفہ نے جتنی پڑھی اتنی پڑے کر اگر خلیفہ نماز میں ملے ( اپنی خلیفہ کو نماز میں پائے تو ) اس کا شریک ہو جائے، یہ نہیں ہو سکتا کہ باقی نماز میں اسے ہٹا کر خود امام ہو جائے ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 252

مزید پڑھیں:غیر نمازی نمازی کو پنکھا جلائے تو کیا نماز فاسد ہو جائے گی؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  سایہ دو مثل پر نماز ظہر کا وقت ختم ہونے اور عصر کا شروع ہونے میں امام عظم علیہ الرحمہ کے قول کو صاحبین کے قول پر کیوں ترجیح حاصل ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top