ستر سال کے ضعیف شخص پر حج فرض ہے یا نہیں؟
:سوال
زید ستر سال کا بوڑھا، مریض رعشہ کہ تنہا سفر کے قابل نہیں کبھی اپنے زمانہ صحت و جوانی میں اتنے مال کا مالک نہ ہوا کہ اس پر حج فرض ہوتا ، اب کہ حالت یہ ہے اس نے اپنا مال وغیرہ بیچا اور پانچ سوروپے اس کے پاس ہو گئے کہ یہی کل سرمایہ اس کا ہے۔ بوجہ ضعف و امراض دوسرے شہر میں جہاں اس کے اعزہ ہیں سکونت کرتا اور وہاں مکان خریدنا چاہتا ہے، اس صورت میں اس پر خود حج کو جانا یا روپیہ دے کر حج بدل کرانا واجب ہے یا نہیں؟
:جواب
صورت مستفسرہ میں زید پر حج اصلاً واجب نہیں ، ہمارے امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے مذہب صبح ظاہر الرولیۃ میں تو ایسی تندرستی جو اس سفر مبارک کے قابل ہو شرط وجوب ہے کہ بغیر اس پر حج سرے سے واجب ہی نہ ہوتا ، نہ خود جاتا نہ دوسرے کو بھیجتا، اور صاحبین رحمہما اللہ تعالیٰ کے مذہب صبح میں اگر چہ تندرستی مذکور شرط وجوب نہیں، شرط وجوب ادا ہے کہ وہ نہ ہو تو خود جا نالازم نہیں مگر اپنے عوض اپنے روپے سے اپنی حیات میں یا بعد موت حج کرانا واجب ہے۔
مگر مال جملہ حاجات سے فاضل ، جانے آنے کے قابل با تفاق فقہائے کرام شرط وجوب ہے کہ بے اس کے حج واجب ہی نہیں ہوتا ، اور مکان حاجات اصلیہ سے ہے اس کی خریداری یا بنانے کے بعد اس زمانے میں کہ اب مصارف حج بہت قریب گزرے ہوئے زمانے سے تقریبا دو چند ہو گئےبیچنا کہ اس سے حج کے لیے جانے آنے رہنے کے بھی تمام مصارف ہوں اور زید کے لیے اس حالت میں کہ نہ اور مال ، نہ کسب پر قدرت، کچھ ذریعہ معاش بچ بھی رہے معقول نہیں، لہذا بالا تفاق ورنہ علی التنزیل صاحب مذہب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مذہب صحیح مرجح پر تو بلا شبہہ زید پر حج کرانا بھی نہیں اور خود حج کو جانا تو بالا جماع اصلا صورت وجوب نہیں رکھتا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 699،700

READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 574
مزید پڑھیں:حجاز مقدس میں چندہ جمع کر کے بھیجنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top