چودہ سال کے لڑکے کی امامت کا کیا حکم ہے؟
:سوال
ایک لڑکا جس کی عمر ۱۴ برس کی ہے جو دیکھنے میں بالغ معلوم ہوتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ میں بالغ ہو ںمجھ میں بالغ ہونے کی علامت پائی جاتی ہے لیکن بعض لوگ اس کو نا بالغ کہتے ہیں اس کی بات کا یقین نہیں کرتے ، دریافت طلب یہ بات ہے کہ وہ نماز پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
: جواب
چودہ برس کی عمر کالڑ کا جب کہے کہ میں بالغ ہوں اُس کا قول وجب القبول ہے، اسے بالغ مانا ، جائے گا اور اس کے پیچھے نماز جائز ہو گی جبکہ ظاہر حال اس کی تکذیب نہ کرتا ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 624

مزید پڑھیں:بد مذہبوں کے ساتھ کھانے والے کے پیچھے نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا اولیاء اللہ سے بعد وصال بھی کرامات کا صدور ہوتا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top