دن میں جس وقت میں نماز منع ہے اسے زوال کا وقت کہتے ہیں یہ کہنا کیسا ہے؟
:سوال
دن میں جس وقت میں نماز منع ہے اسے زوال کا وقت کہتے ہیں یہ کہنا کیسا ہے؟
:جواب
زوال تو سورج ڈھلنےکو کہتے ہیں یہ وقت وہ ہے کہ ممانعت کا وقت نکل گیا اور جواز کا آیا تو وقت ممانعت کو زوال کہنا صریع مسا محت (غلطی) ہے اور غیایت تاویل مجاز مجازت( اس کو زوال کہنے کی انتہائی تاویل یہ ہے کہ قربت کی وجہ سے ممانعت کے وقت کو زوال کہہ دیا جاتا ہے) بلکہ اسے وقت استوا کہنا چاہیے یعنی نصف النہار کا وقت

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 126

مزید پڑھیں:رمضان مبارک کے روزے، نفلی روزے اور نذر معین کے روزے کی نیت
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 609 to 612

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top