:سوال
جس شخص کے والدین اس شخص سے کہیں کہ میرے جنازہ پر بھی ہرگز ہرگز نہ آئے اس شخص کو امام کرنا چاہئے
:جواب
والدین اگر بلا وجہ شرعی ناراض ہوں اور یہ ان کی استرضاً ( راضی کرنے ) میں حد مقدور تک کمی نہیں کرتا ہے اس پر الزام نہیں اور اس کے پیچھے نماز میں کوئی حرج نہیں اور اگر یہ ان کو ایذا دیتا ہے اس وجہ سے ناراض ہیں تو عاق ( نافرمان ) ہے اور عاق سخت مرتکب کبیر ہ ہے اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی اور امام بنانا گناہ۔ اور اگر ناراضی تو ان کی بلا وجہ شرعی تھی مگر اس نے اس کی پروانہ کی وہ کھنچے تو یہ بھی کھنچ گیا جب بھی مخالف حکم خداورسول ( عز و جل وصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ) ہے اسے حکم یہ نہیں دیا گیا کہ ان کے ساتھ برابری کا برتاؤ کرے بلکہ یہ حکم فرمایا ہے ( اخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ ) ترجمہ: بچھادے ماں اور باپ کے لئے ذلت و فروتنی کا باز و رحمت سے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 559