وتر میں نیت وتر کی کرے یا واجب کی یا سنت کی؟
:سوال
وتر میں نیت وتر کی کرے یا واجب کی یا سنت کی؟
: جواب
وتر کی نیت تو ضرور ہی ہے پھر چاہے اس قدر پر قناعت کرے ( کہ میں وتر پڑھتا ہوں ) اور بہتر یہ ہے کہ وتر واجب کی نیت کرے کہ ہمارے مذہب میں وتر واجب ہی ہیں اور اگر سنت بمعنی مقابل واجب کے نیت کی تو ہمارے امام کے نزد یک وتر ادانہ ہوں گے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 419

مزید پڑھیں:فجر کی سنتوں کی طرح نفل ادا کرنا
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  حجرہ امام کے راستے میں نماز سے روکنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top