تراویح میں ختم قرآن کی بیسویں رکعت میں قرآت کا طریقہ
:سوال
یہ طریقہ کیسا ہے کہ تراویح میں ختم قرآن شریف کے دن بیسویں رکعت میں الم تا مفلحون پڑھنے کے بعد چند مختلف آیات ما کان محمد صلی اللہ تعالی علیہ وسلم وغیرہ کے ساتھ تلاوت کی جائے؟
:جواب
یہ صورت بلا شبہ جائز و مباح ہے، رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے تہجد کی نماز میں ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو بہت پست آواز سے پڑھتے دیکھا اور فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو بہت بلند آواز سے، اور بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو دیکھا کہ کچھ ایک سورت سے پڑھا اور کچھ دوسری سے لیا، حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے تینوں صاحبوں سے وجہ دریافت فرمائی۔
صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی : قدا سمعت من ناجیت يا رسول اللہ میں جس سے مناجات کرتا ہوں وہ اس پست آواز کو بھی سنتا ہے۔
فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی: ”یا رسول الله اوقظ الوسنان واطرد الشيطان ”يا رسول اللہ میں اس لئے اتنی آواز سے پڑھتا ہوں کہ اونگھتا جاگے اور شیطان بھاگے۔
بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی: ”کلام طيب يجمعه الله بعضه الى بعض ”یا رسول اللہ قرآن مجید سب پاکیزہ کلام ہے کچھ یہاں سے کچھ وہاں سے ملا لیتا ہوں ارادہ الہیہ یونہی ہوتا ہے، فرمایا: کلکم قد اصاب تم تینوں نے ٹھیک بات کی درست کام کیا۔
(سن ابوداؤ د،ج 1 ،ص 188 ، آفتاب عالم پریس، لاہور ) (ص 469)
READ MORE  دفن کے وقت جو قبر پر اذان کہی جاتی ہے شرعاً جائز ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top