:سوال
سائل کے بڑے لڑکے کی اہلیہ جو عرصہ سے بیمار تھی اور اسکے والدین اسے اپنے گھر لے گئے تھے اس کا وہیں انتقال ہو گیا ، سائل اپنے بیٹے کے ساتھ خبر انتقال سن کر مع چند دیگر اشخاص و جملہ سامان تجہیز و تکفین لے کر پہنچا ، انھوں نے ہمیں نہایت ترش روئی سے شریک میت نہ ہونے دیا اور مٹی تک نہ دینے دی، یہ فعل کیسا ہے؟
:جواب
بہت برا کیا اگر بلا وجہ شرعی صحیح معتبر ( کسی شرعی صحیح قابل اعتبار وجہ کے بغیر ) تھا کہ مسلمان کو ناحق ایذادی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جس نے کسی مسلمان کو ناحق ایذا دی اس نے مجھے ایذا اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے اللہ تعالیٰ کو ایزادی۔
(كنز العمال، ج 16، ص 10 مؤسسة الرسالة، بیروت)
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 403