شانوں سے نیچے تک بال رکھنے والے کے پیچھے نماز کا حکم
:سوال
زید کے بال شانوں سے نیچے تک ہیں ، اور اسے منع کیا جائے تو کہتا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان نے اپنی رسالہ الحرف الحسن “ کے اندر حضرت سیدنا امام علی رضا رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق لکھا ہے کہ ان کے دو گیسو شانہ پر لٹگ رہے تھے، زید کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
مسلمانوں کو اتباع شریعت چاہئے حکم نہیں مگر اللہ ورسول کے لئے ، سینہ تک بال رکھنا شرعاً مرد کو آرام ، اور عورتوں سے تشبہ اور حکم احادیث صحیحہ کثیرہ معاذ اللہ باعث لعنت ہے۔ رسول اللہ صلى اللہ علی الہ سلم نے فرمایا
لعن الله المشتهبين من الرجال بالنساء
ترجمہ اللہ تعالیٰ کی لعنت ان مردوں پر جو عورتوں کے ساتھ مشابہت کریں۔
المعجم الكبيرج 11 س 252 المكتبة الفيصليه بيروت
ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے ایک عورت کو مردانہ جوتا پہنے دیکھا اُسے لعنت کی خبر دی، نبی اکرم صلی اللہ تعالی نے ایک عورت کو کمان لڑکا نے ماہ حظہ فرمایا ، ارشادفرمایا اللہ کی لعنت ہو ان عورتوں پر کہ مردوں سے تشبہ کریں اور ان مردوں پر کہ عورتوں سے مشابہت کریں
(صحیح البخاری ج 2 ص 874 ، قدیمی کتب خانہ ، کراچی
حالانکہ جو تا کوئی جزو بدن نہیں جز ولباس ہے اور کمان جز ولباس بھی نہیں ایک خارج شے ہے جب ان میں مشابہت پر لعنت فرمائی تو بال کہ جزو بدن ہیں ان میں مشابہت کسی درجہ حرام اور باعث لعنت ہوگی ۔
الحرف الحسن میں یہ ہے کہ شانہ پر لٹک رہے تھے یا یہ کہ شانہ سے اتر کر سینہ تک پہنچے تھے، شانہ تک لیے گیسوں کا ہونا کہ آگے اصلا نہ بڑھیں ضرور جائزہ بلکہ سنن زوائد سے ہے۔
حساب کر کے نمازوں کا اعادہ چاہئے ، اور امام صاحب سے امید ہے کہ حکم شرع قبول فرما کر خود معصیت سے بچیں گے اور اپنی اور مقتدیوں کی نماز کراہت سے بچائیں گے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 610

READ MORE  کیا سنت مؤکدہ کو ترک کرنا گناہ ہے؟
مزید پڑھیں:تعزیہ اور سماع میں مزامیر بجوانے والے کی امامت کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top