صلوۃ التسبیح کی فضیلت، ترکیب اور وقت
:سوال
صلوۃ التسبیح کی کیا فضیلت ہے، اس کے پڑھنے کی کیا ترکیب ہے اور اس کا کیا وقت ہے؟
:جواب
اس نماز کی بہت فضیلت اور بڑا ثواب اور اس میں بڑی معافی کی امید ہے وہ چار رکعت نفل ہے کہ غیر وقت مکروہ میں ادا کی جائے یعنی صبح صادق کے طلوع ہونے سے آفتاب نکل کر بلند ہونے تک جائز نہیں اور ٹھیک دو پہر کو جائز نہیں ، اور جب آفتاب ڈوبنے کے قریب آئے کہ اس پر نگاہ بے تکلف ٹھہر نے لگے اس وقت جائز نہیں، نماز عصر کے فرض پڑھنے کے بعد شام تک جائز نہیں ، جس وقت امام خطبہ پڑھ رہا ہو اس وقت جائز نہیں غرض جتنے وقت نفل نماز کی کراہت کے ہیں اُن اوقات سے بچ کر جس وقت چاہے پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ ظہر سے پہلے پڑھے ”كما في الهدية عين المضمرات عن المعلی ”( جیسا کہ ہندیہ میں مضمرات اور معلی کے حوالے سے ہے ) ۔
اور افضل دن جمعہ کا ہے اور اس کا مناسب طریقہ کہ ہمارے ائمہ کرام کے مذہب سے موافق ہے یہ ہے کہ سبحنك اللهم پڑھ کر پندرہ بار سبحن الله والحمد لله ولا اله الا الله والله اكبر پھر الحمد و سورت پڑھ کر یہی کلمہ دس بار پھر رکوع میں تسبیحات رکوع کے بعد دس بار پھر رکوع سے کھڑے ہو کر ربنا لک الحمد کے بعد دس بار پھر سجدہ میں تسبیحوں کے بعد دس بار پھر سجدہ سے سر اٹھا کر دس بار پھر دوسرے سجدہ میں اسی طرح دس بار، یہ ایک رکعت میں پچھتر بار ہوا، پھر دوسری رکعت کو کھڑا ہو کر الحمد سے پہلے پندرہ بار پھر الحمد و سورت کے بعد دس بار پھر رکوع میں بدستور کہ یہ بھی پچھتر ہوئے ، اسی طرح باقی دونوں رکعتوں میں بھی کہ یہ سب مل کر تین سو بار ہو جائیں گے۔ سورت کا اختیار ہے جو چاہے پڑھے اور بہتر یہ کہ پہلی رکعت میں الحکم التکاثر دوسری میں والعصر تیسری میں قل پایها الکفرون پوتی میں قل هو الله، یہ نماز ہر روز پڑھے ورنہ ہر جمعہ ور نہ ہر مہینے ورنہ سال میں ایک بار تو ہو جایا کرے اور نہ ہو تو عمر بھر میں ایک بار تو ہو جائے کہ اس میں بڑی دولت ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 442

READ MORE  چاند کی رویت احناف کے نزدیک کن کن ذرائع سے ثابت ہو سکتی ہے؟
مزید پڑھیں:چار رکعت تراویح یا نوافل ایک نیت سے پڑھنے کا طریقہ
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top