:سوال
ایک شخص پیسے لے کر امامت کرتا ہے، امامت نہ ہو تو جماعت سے نماز بھی نہیں پڑھتا، قبر پرقرآن پڑھنے کی نوکری کرتا ہے، اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
بیان مسائل سے واضح ہوا کہ یہ شخص با وصف قدرت اصلا جماعت میں نہیں آتا اور اپنا آنا اس شرط پر مشروط کرتا ہے کہ مجھے تنخواہ دو تو امامت کروں، اور قبر پر قرآن مجید پڑھنے کی نوکری کیا کرتا ہے، تلاوت قرآن مجید کی نوکری تو نا جائز حرام ہے۔ اور امامت کی نوکری اگر چہ اب جائز ہے ۔ ۔ مگر نہ اس طرح کہ نوکری نہ ہو جماعت ہی کو نہ آئے ایسا تارک جماعت با و صف قدرت بیشک فاسق مردود الشہادۃ ہے ۔۔ اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی قریب بحرام ہے ۔۔ جہاں کہ جمعہ متعدد مساجد میں ہوتا ہے نماز جمعہ بھی ہرگز نہ پڑھی جائے۔۔ ایسے شخص کو امام بنانا گناہ ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 628