نماز میں عورت کی فرج کو دیکھا تو نماز کا حکم
:سوال
ایک شخص کو جاگتے میں کچھ غفلت ہوئی یا نماز پڑھتے میں کچھ شیطانی خیال آیا اور آنکھوں کے سامنے عورت کی فرج کو دیکھا اور اپنا کر سامنے کی لیکن دخول نہ کیا ایک منٹ کے بعد ا خیال کو دو رکیا اور نماز تمام کی اب اس نے نہ دخول کیا اور نہ ذکر کھڑا ہوا تھا اورنہ منی یامذی نکلی ہے ایک ذرا سا یہ خیال اس کو تھا لیکن پیشاب اس کو لگا ہے غسل کرنا ہوگا یا نہیں؟ اور اس کی نماز کیسی ہوئی؟ اس کا خیال ہے کہ مجھ پرغسل نہیں اور نمازیں پڑھتا ہے قرآن مجید پڑھتا ہے اب نماز یں پڑھنا یا قرآن مجید اور درود شریف پڑھنا سب کیسا ہے ؟
:جواب
جب نہ اس نے دخول کیا نہ نی نکلی تو غسل واجب نہ ہوا قرآن مجید کی تلاوت کر سکتا ہے اور سوائے قرآن مجید اور از کارمثل کلمہ طیبہ وتسبیح وتہلیل و درود شریف وغیر ہا تو حالت جنابت میں بھی پڑھ سکتا ہے اور جبکہ صورت مذکورہ میں مذی بھی نہ نکلی تو نماز بھی ہوگئی بشرطیکہ اس کا بر ہنہ عضو عورت کی برہنہ شرمگاہ سے ملا نہ ہو ورنہ وضو جاتا رہا اور نماز نہ ہوئی، باقی نماز میں ایسا خیال بہت بد ہے اگر چہ فرض اداہو جائے گا نماز سخت مکر وہ ہوگی اور اگر برہنگی ایسی ہو جس سے دوسرے کی نظر سے حجاب نہ ہو تو اسی قدر سے نماز جاتی رہے گی جبکہ چہارم عضو کی قدر بر ہنہ کرے اگر چہ وضو نہ جائے گا جبکہ بر ہنہ شرمگاہ زن سے ملنانہ ہو، یہ سب اسی صورت میں ہے کہ واقعی کوئی عورت موجود ہوور نہ مجرد خیال سے نہ وضو جائے گا جب تک مذی نہ نکلے نہ غسل واجب ہوگا جب تک منی نہ نکلے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 300

READ MORE  کیا نماز کے بعد مصافحہ کرنا روافض کا طریقہ ہے؟
مزید پڑھیں:پتلون پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top