نماز عیدین کے بعد دُعا مانگنا کہاں سے ثابت ہے؟
:سوال
نماز عیدین کے بعد دُعا مانگنا کہاں سے ثابت ہے؟
:جواب
نماز عیدین کے بعد دعا حضرات عالیہ تابعین عظام و مجتہدین اعلام رضی اللہ تعالی عنہم سے ثابت (ہے)۔۔۔۔ سید نا امام محمد رحمہ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں مجھے امام اعظم امام الائمہ ابو حنیف رضی اللہ تعالی عنہ نے امام اجل حماد بن ابی سلیمان رحمہ اللہ تعالی علیہ سے خبر دی کہ امام المجتہدین امام ابراہیم نخعی رحمة الله عالیعلی نے فرمایا نماز عید بین خطبہ سے پہلے ہوتی تھی پھر امام اپنے راحلہ پر وقوف کر کے نماز کے بعد دعامانگنا اور نماز بے اذان و اقامت ہوتی۔
(کتاب الآثار ص 41، ادارۃ القرآن و العلوم الاسلامیہ، کراچی)
مزید پڑھیں: عید کے پہلے خطبہ کے بعد تکبیر اور درود کہنا کیسا؟
یہ امام ابراہیم نخعی قدس سره خود اجلہ تابعین سے ہیں تو یہ طریقہ کہ اُنہوں نے روایت فرما یالا اقل اکابر تابعین کا معمول تھا تو نماز عیدین کے بعد دعا مانگنا ائمہ تابعین کی سخت ہوا اور پُر ظاہر کہ راجلہ (سواری) پر وقوف و عدم وقوف سنت دُعا کی نفی نہیں کر سکتا کما لا یخفی ، پھر ہمارے امام مجتہد امام محمد اعلی الله د درجاته فی دار الا بد نے کتاب الآثار شریف میں اس حدیث کو روایت فرما کر مقرر رکھا اور ان کی عادت کریمہ ہے جو اثر اپنے خلاف مذہب ہوتا اُس پر تقریر نہیں فرماتے تو حنفیہ اہل عقیدہ مضمون و وہابیہ اہل تثلیث قرون ، دونوں کے حق میں جواب مسئلہ اسی قدر بس ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 512 تا 515

READ MORE  تصاویر بنانے والے کے پیچھے نماز کا حکم؟
مزید پڑھیں:عید، جمعہ کے موقع پر تبلیغ کہنا (یعنی پیچھے آواز پہنچانا ) جائز ہے یا نہیں؟
مزید پڑھیں:نماز عیدین سے پہلے نمازکے لیے پکارنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top