:سوال
ایک بستی میں بستی کے سارے مسلمانوں نے مل کر کے مسجد بنوائی لیکن زمین ایک آدمی کے نام ہے ، دعوی کرتا ہے کہ وہ مسجد ہماری ہے ہم جس کو حکم دیں گے وہ نماز پڑھے گا اور ہم جس کو حکم دیں گے وہ امامت کریگا۔ وہ جسے روک دیتا ہے اس مسجد میں اس کی نماز جائز ہوگی یا نہیں؟ اور کیا اُس کو مسجد کو کیا کہا جائے گا؟
:جواب
اللہ عز وجل فرماتا ہے
ان المسجد اللہ
کے مساجد خاص اللہ کی ہیں۔
(پ 29 سورۃ الجن ، آیت 18)
ان میں کسی کا کوئی دعوی نہ زمین والے کو نہ عملے والوں کا، اور بلا وجہ شرعی کسی سنی مسلمان کو مسجد سے منع کرنا حرام ہے ۔۔۔ مگر اس کے منع کرنے سے نہ مسجد میں کوئی نقصان آئے گا نہ وہ جس منع کیا اُسے مسجد میں نماز پڑھنا منع ہو جائیگا۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 74