جو مسجد میں دنیا کی باتیں کرتا ہو اس کے پیچھے نماز کا حکم؟
:سوال
جو شخص مسجد میں دنیا کی باتیں کرتا ہواوروہ پیش امام ہواس کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
: جواب
فقط اتنا کہ دنیا کی بات مسجد میں کرتا ہے علی الاطلاق ممانعت امامت کا موجب ( سبب ) نہیں جب تک علانیہ حد فسق کو پہنچنا ثابت نہ ہو، اگر دنیا کی بات کرنے کیلئے بالقصد مسجد نہیں جا تا نماز کیلئے بیٹھا ہے اور کوئی دنیا کی باتیں بھی کر لیں جن میں فحش وغیرہ معاصی نہ ہوں اگر چہ ایسا بھی نہ چاہئے مگر اس سے امامت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 586

مزید پڑھیں:جو نصاری کی تابعداری کرتا ہو وہ امامت کے لائق ہے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  عمامہ کے سنت ہونے کا انکار کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top