:سوال
امام کو سجدہ سہو ہوا تو مسبوق امام کی متابعت سجدہ وسلام دونوں میں کرے گا یا فقط سجدہ میں؟
:جواب
مسبوق صرف سجدہ میں متابعت کرے، نہ سلام میں، اگر سلام میں قصداً متابعت کرے گا اگر چہ اپنے جہل سے یہ ہی سمجھ کر کہ مجھے شرعاً سلام میں بھی اتباع امام چاہئے تو نماز اس کی فاسد ہو جائے گی ، ہاں اگر سہوا سلام کیا تو نماز مطلق نہ جائے گی اور سجدہ سہو بھی اپنی نماز کے آخر میں کرنا نہ ہوگا اگر یہ سلام سہواً سلام امام سے پہلے یامعا اس کے ساتھ ساتھ بغیر تا خیر کے تھا اور اگر سلام امام کے بعد بھول کر سلام پھیرا تو اس سجدہ سہو میں تو امام کی متابعت کرے ہی، پھر جب اپنی باقی نماز کو کھڑا ہو تو اس کے ختم پر اس کے سہو سلام کے لئے سجدہ سہو کرے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 238