مسبوق جہری نماز میں قرات جہری کرے گا یا نہیں؟
: سوال
امام فرض پڑھا رہا ہے ایک مقتدی دوسری یا تیسری رکعت میں ملا تو اس کی جو رکعتیں فرض چھوٹ گی ہیں جب اپنی پڑھے گا تو با واز بلند پڑھے یا آہستہ؟
:جواب
علماء تصریح فرماتے ہیں کہ مسبوق اپنی چھوٹی ہوئی رکعات میں منفرد ہے، اور تصریح فرماتے ہیں کہ منفرد کو جہری رکعتوں میں جہر جائز بلکہ افضل ہے مگر اس میں یہ وقت ہے کہ منفرد کا جہر اور کے شامل ہونے کا داعی ( دعوت دینے والا ) ہوگا اور یہ دعوت خیر ہے کہ دونوں کو جماعت مل جائے گی لیکن مسبوق کا جہر کہ نا واقف کو شرکت کی طرف داعی ہو، امر نا جائز کی طرف داعی ہو گا اور اس کا وہ عمل باطل ہو جائے گا لہذا یہ ہی اصوب ( زیادہ درست ) معلوم ہوتا ہے کہ وہ جہر نہ کرے ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 52

مزید پڑھیں:رمضان میں جمعہ الوداع کو قضا عمری کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جمعہ کی فرضیت ضروریات دین میں سے ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top