کیا اہلسنت کے مذہب میں امامت حق خاندانی ہے؟
:سوال
کیا اہلسنت کے مذہب میں امامت حق خاندانی ہے کہ امام کے بعد اُس کے خاندان سے باہر جانا اُن کی حق تلفی ہے؟
:جواب
اہلسنت کے مذہب میں امامت حق خاندانی نہیں کہ یہ رافضیوں میں بھی جاہل رافضیوں کا خیال ہے، اسی بنا پر ان کے نزدیک امامت بعد حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے حق امیر المومنین مولی علی کرم اللہ وجہہ تھی شیخین رضی ا للہ تعالی عنہا کو معاذ الله ناحق پہنچی کہ مولی علی حضور کے خاندان اقدس میں سے تھے نہ شیخین رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین، آج تک ان کے جہال عوام کو یہی بہکاتے ہیں کہ خاندان کی چیز خاندان سے باہر نہیں جاسکتی صدیق و فاروق کیونکر مستحق ہو گئے، اور اہلسنت یہی جواب دیتے ہیں کہ یہ دنیوی وراثت نہیں دینی منصب ہے اور اس میں وہی مستحق ومقدم رہے گا جو افضل ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 514

مزید پڑھیں:کیا امامت میں وراثت جاری ہوتی ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جو مولوی حافظ ہو کر روزہ نہ رکھے اس کے پیچھے نماز کا حکم؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top