رابعا: اضافت فعل ہوئے مسبب غیر مستنکر ( فعل کو اسباب مہیا کرنے والے کی طرف منسوب کرنا پسندیدہ نہیں ) اور حدیث علی ان وجوہ پر محمول کرنے سے تعارض مرتفع ( ٹکر او ختم ہو جائے گا) یعنی ام ایمن نے اپنے ہاتھوں سے نہلایا اور سیدنا علی کرم اللہ تعالی وجہ نے حکم دیا یا اسباب عسل کو مہیا فرمایا۔
خامساً: مولی علی کرم اللہ تعالی وجہہ کے لئے خصوصیت تھی اور وں کا قیاس ان پر روا نہیں ، ہمارے علماء جو شوہر کو غسل زوجہ سے منع فرماتے ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ بعد موت بسبب انعدام محل (محل کے فوت ہونے کی وجہ سے ) ملک نکاح ختم ہو جاتی ہے تو شوہر اجنبی ہو گیا مگر نبی صلی اللہ تعالی علیہ و سلم کا رشتہ ابدالآباد تک ( ہمیشہ کیلئے )باقی ہے کبھی منقطع نہ ہوگا۔