جوتا پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
:سوال
جوتا پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ زید کہتا ہے کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے پڑھی ہے؟
:جواب
”تعظیم و تو ہین کا مدار عرف پر ہے عرب میں باپ کو کاف اور انت سے خطاب کرتے ہیں جس کا ترجمہ” تو ہے اور یہاں باپ کو ”تو ”کہے بیشک بے ادب گستاخ اور اس آیہ کریمہ کا مخالف ہے ﴿فَلَا تَقُل لَّهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرُهُمَا وَقُل لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا ﴾ ترجمہ: ماں باپ کو ہوں نہ کہہ نہ جھڑک اور ان سے عزت کی بات کہہ ۔
صد ہا سال سے عرف عام ہے کہ استعمالی جوتے پہن کر مسجد میں جانے کو بے ادبی سمجھتے ہیں ائمہ دین نے اُس کے بے ادبی ہونے کی تصریح فرمائی ۔ ۔ آج اگر کسی نواب کے دربار میں آدمی جوتا پہنے جائے تو بے ادب ٹھہرے، نماز اللہ واحد، قہا رکا دربار ہے، مسلمانوں کی راہ کے خلاف چلنا اور اُن میں فتنہ وفساد پیدا کرنا اور انھیں نفرت دلانا قرآن عظیم واحادیث صحیحہ کے نصوص قاطعہ سے حرام اور سخت حر ام ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 634

مزید پڑھیں:کثرت احتلام کی وجہ سے تیمم کرنے والے کے پیچھے نماز کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 412

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top