:سوال
امام جمعہ کی نماز میں دوسری رکعت میں فاتحہ کے بعد واذكر في الكتب موسى) سے ووهبنا له تک کہ تین آیات پڑھ کر رک ہو گیا کسی قدر تامل کر کے پھر دوبارہ واذکر سے ووهبناله تک پڑھا پھر سہ بارہ یہی تک پڑھ کر کچھ تامل کیا جب آگے نہ چلا رکوع کر دیا، اس صورت میں امام پر سجدہ سہو آیا یا نہیں؟ اگر آیا اور نہ کیا تو کیا حکم ہے؟
:جواب
اگر ایک بار بھی بقد ر ا دا ئے رکن مع سنت یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار تک شامل کیا سجدہ سہو واجب ہوا۔ اگر نہ کیا نماز مکروہ تحریمی ہوئی جس کا اعادہ واجب ۔ اصل حکم یہ ہے مگر علماء نے جمعہ وعیدین میں جبکہ جمع عظیم کے ساتھ ادا کئے جائیں بخوبی فتنہ سجدہ سہو کا ترک اولی رکھا ہے۔ بس جہاں جمعہ بھی جماعت عظیم سے نہ ہوتا ہو بلاشبہ سجدہ کرے، اگر نہ کیا اعادہ کرے، اگر وقت نکل گیا ظہر پڑھ لیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 178