نماز جمعہ میں عربی خطبہ کی بجائے وعظ کرنا کیسا؟
:سوال
نماز جمعہ میں عربی خطبہ کے بجائے وعظ و پند کر دئے جائیں تو کیسا ہے؟
:جواب
خطبہ خود وعظ و پند ہے مگر اس میں غیر عربی زبان کا خلط مکروہ وخلاف سنت متوارثہ ہے اگر چہ نفس فرض خطبہ خالص دوسری زبان سے ادا ہو جائے گا صحابہ کرام نے حجم کے ہزاروں شہر فتح فرمائے اور ان میں منہر نصب کئے اور خطبے پڑھے اور ان کی زبانیں جانتے تھے ان سے گفتگو کرتے تھے مگر کبھی منقول نہیں کہ عربی کے سواکسی اور زبان میں خطبہ فرمایا یا غیر زبان کو ملایا۔ ہاں اگر اثنائے خطبہ میں مثلا کسی ہندی کو کوئی فعل نا جائز کرتے دیکھا جیسے خطبہ ہونے کی حالت میں چلنا یا پنکھا جھلنا، اور وہ عربی نہیں سمجھتا تو اردو میں اسے منع کرے کہ یہ حاجت یونہی رفع ہوگی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 466

مزید پڑھیں:قادیانی کا مسجد میں جمعہ اور خطبہ پڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جمعہ کے دن خطبہ کے وقت نماز کا حکم اور مختار قول

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top