جمعہ و عیدین کی نماز کسی بد مذہب کے پیچھے ادا کرنا کیسا؟
:سوال
جس شہر میں جمعہ کی نماز پڑھانے والا دیو بندی یا بد عقیدہ اور دوسری کسی مسجد میں بھی جمعہ نہ ہوتا ہو یا تمام مساجد جہاں جمعہ کی نماز ہوتی ہےان کے امام بد مذہب ہوں تو ایسی صورت میں اہل سنت جمعہ کو ترک کرے یا کوئی اور حکم ہے؟نیز ایسا ہی عیدین کی نماز کا کیا حکم ہے؟
: جواب
جب صورت ایسی ہو تو مسلمانوں پر فرض ہے کہ کسی مسلمان صالح امامت کو اپنا امام مقرر کریں اس کے پیچھے جمعہ و عیدین پڑھیں، جمعہ قائم کرنے کے لئے اگر کوئی مسجد بنائیں تو اذن عام مسلمین واشتہار کے ساتھ کسی میدان خواہ مکان میں پڑھیں اور اگر اس پر قدرت نہ ہو اور سب مساجد کے امام دیو بندی یا وہابی یا غیر مقلد یا نیچری یا مرزائی وغیر ہم مرتدین ہیں تو فرض ہے کہ ظہر تنہا تنہا پڑھیں ان لوگوں کے پیچھے نماز باطل محض ہے جیسے کسی بت پرست یا آریہ کے پیچھے یہ ترک جمعہ نہ ہوا کہ وہ جو پڑھ رہے ہیں لغوو باطل حرکت ہے نماز ہی نہیں ، اور ان کی اقتداء بوجوہ حرام قطعی ہے بلکہ ان کے عقائد پر مطلع ہو کر پھر بھی انھیں قابل امامت جانے تو کافر ہو جائے من شك في كفره و عذابه فقد کفر ( جس نے اس کے کفر اور عذاب میں شک کیا اس نے کفر کیا) ہاں اگر کہیں ایسا بد مذہب ہو جس پر حکم کفر نہیں جیسے تفضیلیہ اور سنی کی امامت نہ مل سکے تو اس کے پیچھے جمعہ وعیدین پڑھ لے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 440

READ MORE  دیہات میں جمعہ کی ادائیگی سے روکنا کیسا؟
مزید پڑھیں:ایک گاؤں جس کی پانچ سو کی آبادی ہے وہاں جمعہ پڑھنا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top