نماز جمعہ کے بعد چار فرض ظہر احتیاطی کیوں پڑھے جاتے ہیں؟
:سوال
نماز جمعہ کے بعد چار فرض ظہر احتیاطی کیوں پڑھے جاتے ہیں ؟ اگر کوئی کہے کہ اس طرح تو پھر قرآت خلف الامام، آمین بالجہر اور رفع یدین کو بھی احتیاطا کرنا چاہئے۔
:جواب
عبادات بشدت محل احتیاط ہیں اور خلاف علماء سے خروج بالا جماع مستحب، جب تک اپنے مذہب کے کسی مکروہ کا ارتکاب نہ لازم آئے ۔۔ قرآت مقتدی و رفع یدین و جہر بہ آمین ہمارے مذہب میں باتفاق ائمہ منوع مکروہ خلاف سنت ہیں تو ہمیں یہاں رعایت خلاف اپنے مذہب سے خروج اور مکروہ فی المذہب کا ارتکاب صاف ہے بخلاف فرض احتیاطی کہ ببسب تعددجمعہ رکھے گئے یہ دونوں حرج سے پاک ہیں تعدد مطلقا اگر چہ علی الاصح ظاہر الروایہ اور ہی معمول و مفتی بہ مگر منع تعد دبھی مذہب میں ایک قول قومی و مصحح ہے۔
پھر اس کی رعایت میں کوئی کراہت لازم نہیں آتی کہ یہ فرض احتیاطی بجماعت نہیں ہوتے منفر دا بہ نیت آخر ظہر پڑھے جاتے ہیں وہ بھی صرف خواص کے لئے عوام کو نہ بتائے جائیں نہ انھیں حاجت، تو فرق ظاہر ہو گیا اور اعتراض ساقط ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 311

مزید پڑھیں:ظہر احتیاطی کا ہندوستان میں کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  ہندوستانی زمینیں عشری ہیں یا خراجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top