جنابت کی حالت میں روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
:سوال
زید نے رمضان شریف کا روزہ جنابت کی حالت میں رکھا اور قصدا دن بھر افطار کے وقت تک غسل نہیں کیا تو کیا یہ روزہ اُس کا بغیر کسی نقص کے درست ہوگا یا نہیں ؟ اور روزے کے لیے طہارت شرط ہے یا نہیں؟ اور کیا کوئی ایسی عبادت بدنی بھی ہے جو بے طہارت صحیح ہو؟
:جواب
وہ شخص نمازیں عمد ا کھونے کے سبب سخت کبائر کا مرتکب اور عذاب جہنم کا مستوجب ہو امگر اس سے روزے میں کوئی نقص و خلل نہ آیا طہارت با جماع ائمہ اربعہ شرط صوم نہیں۔
ہاں بوجہ ارتکاب کبیرہ اس کی نورانیت بالصوم میں فرق آئے گا، نہ اس لیے کہ جب تھا کہ جنابت سے نورانیت میں تفاوت آتا تو بحال جنابت صبح کرنے سے بھی آتا بلکہ اس لیے کہ نماز فوت کی، یہاں تک کہ اگر نماز بحال جنابت ہو سکتی تو دن بھر بلکہ مہینہ بھر جنب رہنے سے بھی حصول نورانیت بصوم میں فرق نہ ہوتا ، یہ فرق بوجہ فوت نماز ایسا ہوگا جیسے روزہ میں کسی کو ظلما مارنے سے مگر اس سے کوئی نہ کہے گا کہ نفس صوم میں کوئی نقص آ گیا، گناہ کے سبب روزے میں خلل آنا ظاہر یہ کا مذہب فاسد ہے، اس کی نظیر ایسی ہے کہ کوئی ریشمیں کپڑے پہن کر قرآن عظیم کی تلاوت کرے اس سے نہ تلاوت میں کوئی نقص ہوا نہ اُس کے ثواب میں کمی، ہاں ظلمت گناہ ملنے کے باعث اُس کے لیے نورانیت خالصہ نہ رہی۔
بہت عبادات بدنیہ ہیں جن میں طہارت شرط نہیں، ؟ ، جیسے یاد پر تلاوت اور مسجد میں اعتکاف کہ ان دونوں میں وضو ضرور ونہیں اور قرآن کریم بے چھوئے دیکھنا، کعبہ معظمہ پر بیرون مسجد سے نظر کرنا، عالم کو بنگا ہ تعظیم و یکھنا، ماں باپ کو بنظر محبت دیکھنا، عالم سے مصافحہ کرنا، یہ سب عبادات بدنیہ ہیں اور سب بحال جنابت بھی روا ہیں۔ اور افضل و اعلی تمام عبادات بدنیہ جن کے لیے طہارت صغری، نہ کبری کچھ شرط نہیں، ذکر الہی ہے اور دعاوذ کر کا عبادت ہونا بد یہی ہے بلکہ ذکر ہی اصل جملہ عبادات ہے۔۔۔ اور ان کے لیے طہارت شرط نہ ہونا ظاہر ۔ جنب کو بہ نیت دُعا وثنا الحمد و آیۃ الکرسی پڑھنے کی اجازت ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 554 تا 558

READ MORE  حالت نماز میں کھجلی ہو تو کیا کرنا چاہیے؟
مزید پڑھیں:جنابت کی حالت میں روزہ رکھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top