اگر جماعت میں کوئی غیر مقلد شامل ہو جائے تو نماز کا حکم؟
:سوال
اگر سنیوں کی نماز جماعت سے ہو رہی ہو اس میں کوئی غیر مقلد شامل ہو جائے تو نماز میں کچھ فرق آئے گا یا نہیں؟
:جواب
جماعت میں غیر مقلد کے شریک ہونے سے ضرور نماز میں نقص پیدا ہوتا ہے اول تو اُس کے آمین بالجہر سے طبیعت مشوش ہوگی ، اور دوسرا عظیم نقص یہ ہے کہ اس کی شرکت سے صف قطع ہوگی کہ اس کی نماز نماز نہیں ایک بے نمازی شخص صف میں کھڑا ہوگا اور یہ صف کا قطع ہے اور صف کا قطع نا جائز ہے صحیح حدیث میں فرمایا ” من قطع صفا قطعه اللہ ”جس نے صف قطع کی اُسے اللہ تعالٰی (اپنی رحمت سے ) قطع کر دے۔
(سنن ابود اؤ د ،ج 1م، ص 97، آفتاب عالم پریس ،لاہور )
معہد ابدمذہبوں کیساتھ نماز پڑھنے سے بھی حدیث میں منع فرمایا ہے” لا تصلوا معهم ” ترجمہ: اُن کے ساتھ نماز نہ پڑھو۔
(کنز العمال ، ج 11، ص 540 ، موسسۃ الرسالۃ ، بیروت )

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 618

مزید پڑھیں:غیر مقلدین کی مسجد میں اپنی جماعت کروانا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نصف النہار کا زیادہ سے زیادہ وقت کتنا ہوتا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top