:سوال
عشاء سے پہلے کی چار سنتیں رہ جائیں تو کیا فرضوں کے بعد ان کی قضا ہے؟
: جواب
قول فیصل اس مسئلہ میں یہ ہے کہ یہ سنتیں اگر فوت ہو جائیں تو ان کی قضا نہیں۔۔۔ لیکن اگر کوئی بعد دوسنت بعد یہ کے پڑھے تو کچھ ممانعت نہیں ۔۔۔ ہاں اس شخص سے وہ سنن مستحبہ ادانہ ہوں گی جو عشا سے پہلے پڑھی جاتی تھیں بلکہ ایک نفل نماز مستحب ہوگی جیسے تراویح و سنت مغرب و دوسنت عشا کہ ان کی قضا نہیں، پھر اگر کوئی آج کی فوت شدہ تراویح کل پڑھے تو نفل ہوں گے نہ سنن و تر اویح نہ شرعا مکروہ و قبیح ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 146