تکبیر (اقامت) کھڑے ہو کر سننی چاہئے یا بیٹھ کر؟
:سوال
بروقت جماعت کے قبل جو تکبیر پڑھی جاتی ہے اس کو زید کہتا ہے کہ امام و مقتدی بیٹھ کر سنیں عمر و کہتا ہے کہ کھڑے ہو کر سننا چاہئے اور یہ رواج قدیم ہے اور یہ نئے مولویوں کی فتنہ انگیزی کی بات ہے ۔
:جواب
مسئلہ شریعہ کو نئے مولویوں کی فتنہ انگیزی کہنا اگر براہ جہالت نہ ہو کلمہ کفر ہے کہ توہین شریعت ہے مقتدیوں کو حکم یہ ہے کہ تکبیر بیٹھ کر سنیں جب مکبر حی الفلاح پر پہنچے اس وقت کھڑے ہوں کہ اس کے اس قول کے مطابق ہو جو وہ اس کے بعد کہے گا کہ قد قامت الصلاۃ جماعت کھڑی ہوئی یہاں تک کہ اگر تکبیر ہو رہی ہے اور اس وقت کوئی شخص باہر سے ایا تو یہ خیال نہ کرے کہ چند کلمات رہ گئے ہیں پھر کھڑا ہونا ہوگا بلکہ فورا بیٹھ جائے اور حی علی الفلاح پر کھڑا ہو

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 422

مزید پڑھیں:تکبیر کے شروع ہونے کے وقت امام و مقتدی کو کھڑا رہنا چاہیے یا بیٹھ جانا چاہیے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 04, Fatwa 220

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top