امام قرآت بھول جائے تو مقتدی کا لقمہ دینا کیسا؟
:سوال
امام صاحب قرآت بھول گئے اور مقتدی نے لقمہ دیا اور امام صاحب نے نہیں لی تو نماز مقتدی میں کوئی نقصان آیا یا نہیں؟
:جواب
قرات میں صحیح لقمہ دینا مطلقاً جائز ہے نماز فرض ہو خواہ فضل امام تین آیات سے زائد پڑھ چکا ہو خواہ کم تو اس صورت میں لقمہ دینے سے مقتدی کی نماز میں کچھ نقصان نہیں، ہاں اگر وہ غلطی کہ امام نے کی مغیر معنی مفسد نماز ( معنی کو تبدیل کرنے والی اور نماز کو فاسد کرنے والی )تھی اور مقتدی نے بتایا اور اس نے نہ لیا اُسی طرح غلط پڑھ کر آگے چل دیا تو امام کی نماز جاتی رہی اور اس کے سبب سے سب مقتدیوں کی بھی گئی اور اگر غلطی مفسد نمازنہ تھی تو سب کی نماز ہوگی اگر چہ امام غلطی پر قائم رہا اورلقمہ نہ لیا اورامام نے صحیح پڑھا مقتدی کو دھوکا ہوا کہ اس نے غلط بتایا تو اس مقتدی کی نماز ہر طرح جاتی رہی پھر اگرا ما م نے نہ لیا تو امام اور دیگر مقتدیوں کی نماز صحیح رہی اور اگر لے لیا تو سب کی گئی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 330

مزید پڑھیں:تمباکو پی کر مسجد جانا اور نماز ادا کرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  قرآن و حدیث کے سمجھنے میں آئمہ و علماء سے بے نیاز ہونا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top