امام پر سجدہ سہو نہیں تھا سجدہ کیا تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
:سوال
امام پر سجدہ سہو نہیں تھا اس نے بھول کر سجدہ سہو کر لیا تو اس صورت میں نماز امام و مقتدین اور بعد سجدہ سہو کے جو مقتدی ملے ان سب کی نماز کیسی ہوگی؟
:جواب
امام و مقتدیان سابق کی نماز ہوگئی جو مقتدی اس سجدہ سہو میں جانے کے بعد ملے ان کی نماز نہیں ہوئی کہ جب واقع میں سہو نہ تھا دہنا سلام کہ امام نے پھیر اختم نماز کا موجب ( سبب ) ہوا، یہ سجدہ بلا سبب لغو تھا تو اس سے تحریمہ نماز کی طرف عود نہ ہوا اور مقتدیان ما بعد کو کسی جزء امام میں شرکت امام نہ ملی لہذا ان کی نماز نہ ہوئی ولہذا اگر سجدہ سہو میں مسبوق اتباع امام کے بعد کو معلوم ہو کہ یہ سجدہ بے سبب تھا اس کی نماز فاسد ہو جائے گی کہ ظاہر ہوا کہ محل انفراد میں اقتدا کیا تھا ، ہاں اگر معلوم نہ ہوا تو اس کیلئے حکم فساد نہیں کہ وہ حال امام کو صلاح و صواب پر حمل کرنا ہی چاہئے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 185

مزید پڑھیں:مسبوق کا سجدہ سہو کے لیے امام کے ساتھ سلام پھیرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  قعدہ اولی میں شک پر سجدہ سہو کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top