امام معین کی اجازت کے بغیر کسی کا خطبہ اور جمعہ پڑھانا کیسا؟
:سوال
ایک جامع مسجد کے امام معین کی اجازت کے بغیر دوسرے شخص نے خطبہ پڑھا اور نماز جمعہ بھی پڑھائی اور امام مذکور اس میں شریک نہ ہوا۔ اس صورت میں وہ نماز ہوئی یا نہیں؟ اگر نہ ہوئی تو ظہر کی قضا فرض ہے یا نہیں؟
: جواب
ہمارے ائمہ تصریح فرماتے ہیں کہ بے اجازت خطیب معین دوسرا شخص خطبہ نہیں پڑھ سکتا، اگر پڑھے گا خطبہ جائز نہ ہوگا، اور خطبہ شرط نماز جمعہ ہے، جب خطبہ نہ ہو ا نماز بھی نہ ہوئی۔
اور تصریح فرماتے ہیں کہ امام معین کے بغیر اذن اگر کوئی شخص نماز جمعہ پڑھائے تو نماز نہ ہوگی مگر اس صورت میں کہ امام اس نماز میں شریک ہو جائے۔ یہاں کہ خطبہ بھی بے اجازت امام پڑھا گیا اور نماز بھی بے اُس کی اجازت کے پڑھائی گئی اور امام اس میں شریک نہ ہوا تو دو وجہ سے وہ نماز نا جائز ہوئی اُن پر ظہر کی قضا لازم ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 404

مزید پڑھیں:حنفی کی شافعی کی اقتداء میں نماز جمعہ ادا کرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  خطیب کے لیے خطبہ جمعہ کے معنی جاننا ضروری نہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top