امام خطبہ میں درود نہ پڑھے تو شوافع کا جمعہ نہیں ہوگا؟
:سوال
امام حنفی ہے اور مقتدی شوافع بھی ہیں اگر خطبہ اولی جمعہ میں امام اوصيكم بتقوى الله نہ پڑھے اور درود شریف نہ پڑھے تو شوافع کی نماز ہوگی یا نہیں؟
:جواب
مذہب شافعی پر شافعی کی نماز نہ ہوگی کہ وصیت و درود ان کے نزدیک ارکان خطبہ سے ہیں اور خطبہ بالا تفاق شرط صحت نماز جمعہ، جب رکن فوت ہوئے خطبہ نہ ہوا، جب خطبہ نہ ہوا، نماز نہ ہوئی ۔۔۔ ترک درود تو سخت تر ہے، درود خطبہ میں اگر نام اقدس نہ لیا ضمیر پر اکتفا کی مثلا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم تو امام مذکور (یعنی امام ابن حجر کی شافعی جن کا اس مقام پر امام اہلسنت
نے حوالہ ذکر فرمایا ہے ) نے بطلان خطبہ و نماز ثابت کیا۔
مزید پڑھیں:جمعہ گاؤں میں درست ہے یا نہیں؟
آدمی کہ تنہا نماز پڑھے اسے بالا جماع مستحب ہے کہ جملہ ائمہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کے مذاہب کی حتی الامکان رعایت رکھے اور حتی الامکان کے یہ معنی کہ جہاں تک اس کی رعایت میں اپنے مذہب کا مکروہ لازم نہ آئے ، نہ کہ وہ امور جو اپنے مذہب میں مسنون اور دوسرے مذہب ائمہ حق میں فرض ہوں کہ اب تو اس کی ترک سخت جہالت، نہ کہ امام کہ دوسرے مذہب کے اہل سنت بھی اس کے مقتدی ہوں اسے تو حتی الوسع اس مذہب کی رعایت کمال مہم و مؤکد ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 394

مزید پڑھیں:کیا یہ خطبہ جمعہ کے دن پڑھنا درست ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 04, Fatwa 221

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top