امام حجرہ میں ہو اور اقامت شروع کر دی جائے اسکا کیا حکم ہے؟
:سوال
اس مسئلہ میں کہ مسجد کے حجرہ میں امام ہو اور تکبیر مکبر شروع کر دے اب امام حجرہ سے روانہ ہو ختم تکبیر سے پہلے حی علی الفلاح کے وقت یا بعد ختم تکبیر مصلے پر پہنچ جائے اس میں کوئی قباحت تو نہیں ہے؟
:جواب
اس صورت میں کوئی حرج نہیں نہ امام مکبر کا پابند ہو سکتا ہے بلکہ مکبر کو امام کی پابندی چاہئے حدیث میں ہے
المؤذن املك بالاذان والامام املك بالاقامة “
( اذان کا اختیار مؤذن کو ہے اور اقامت کا اختیار امام کو )۔
اور اگر وہ تکبیر ہوتے میں چلا تو اسے بیٹھنے کی بھی حاجت نہیں مصلے پر جائے اور حی علی الفلاح یا ختم تکبیر پر تکبیر تحریمہ کہے، یوں ہی بعد خطبہ اسے اختیار ہے، کہیں منقول نہیں کہ خطبہ فرما کر تکبیر ہونے تک جلوس فرماتے یہ حکم قوم کے لئے(ہے)۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 419

مزید پڑھیں:اقامت میں کس وقت کھڑا ہونا چاہئے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  اپنی بیٹی یا حقیقی ہمشیرہ کو زکوۃ یا زمین کا عشر دینا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top