ایک سے زائد انگوٹھی پہننے والے کے پیچھے نماز کا حکم
:سوال
ہاتھ پاؤں وغیرہ میں چھلا یا چاندی کی انگوٹھی ایک سے زائد پہنا کیسا ہے؟ ایک امام صاحب کو منع کیا تو کہنے لگے ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں سے نماز میں کراہت نہیں آتی۔
:جواب
ایک آدھ بار پہننا گناہ صغیرہ اور اگر پہنی اور اتار ڈالی تو اس کے پیچھے نماز میں حرج نہیں اور اگر نماز میں پہنے ہو تو اسے امام بنانا ممنوع اور اس کے پیچھے نماز مکروہ ، یوں ہی جو پہنا کرتا ہے اُس کا عادی ہے فاسق معلن ہے اور اس کا امام بنانا گناہ اگر چہ اس وقت نماز میں نہ بھی پہنے ہو۔ گناہ اگر چہ صغیرہ ہوا سے چھوٹی بات کہنا بہت سخت جرم ہے ، اس شخص پر تو بہ فرض ہے۔
مزید پڑھیں:ماہی گیر کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
READ MORE  کیا مسائل صرف ظاہر الروایہ میں محصور ہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top