ایک مسجد میں جمعہ کی دو یا زیادہ جماعتیں کروانا کیسا؟
:سوال
جمعہ کے دن چند آدمیوں نے مل کر مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کی ، اس کے بعد دس بارہ آدمی اور آگئے انھوں نے بھی اذان واقامت اور خطبہ کے ساتھ اسی مسجد میں نماز جمعہ ادا کی، پھر دس بارہ آدمی آگئے انھوں نے بھی ایسا کیا، تو دوسری تیسری جماعت والوں کا جمعہ ادا ہو لیا یا نہیں؟
:جواب
نماز جمعہ وعیدین مثل عام نمازوں کے نہیں کہ جس امام کر دیا نماز ہوگئی ان کے لئے ضرور ہے کہ امام خود سلطانِ اسلام ہو یا اس کا مقرر کردہ ، اور یہ نہ ہوں تو بضرورت وہاں کے عام مسلمانوں نے جسے امامت جمعہ کے لئے معین و مقرر کیا ہو۔ تو ان تینوں جماعتوں میں جس کا امام امام معین ومقرر کردہ جمعہ تھا اس کی اور اس کے مقتدیوں کی نماز ہوگئی باقیوں کی نہیں ، اور اگر کس کا امام ایسا نہ تھا تو کسی کی نہ ہوئی مثلاً سر راہ مسجد ہے دس بارہ راہگیر گزرے ایک نے آگے ہو کر نماز جمعہ پڑھائی پھر کچھ اور آئے انھوں نے بھی ایسا ہی کیا یوں ہی دس بیس جماعتیں ہوئیں جمعہ ایک کا بھی نہ ہوا اور فرض ظہر سب کے ذمہ رہا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 396

مزید پڑھیں:امام خطبہ میں درود نہ پڑھے تو شوافع کا جمعہ نہیں ہوگا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جماعت کے دوران مسجد میں دوسری جماعت قائم کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top