:سوال
ربع الاول کو میری زوجہ کا انتقال ہوا، مرحومہ کے نام پر مساکین کو کھانا کھلانے، خیرات کرنے، پرندوں کے لئے پانی کا برتن رکھنے، انھیں اناج ڈالنے، کتے کو روٹی ڈالنے مسکین کو کپڑ دینے میلاد شریف پڑھوانے اور قرآن مجید کے پارے مسجد میں رکھنے سے کیا اسے ثواب پہنچے گا ؟ قبر پر پھول چڑھانے اور اگر بتی جلانے کا بھی ثواب ملے گا؟ میرے قبر پر جانے کا حال مرحومہ کو معلوم ہوتا ہے یا نہیں ؟ جمعرات کو دن دو بجے دفن ہوئی اور مغرب کے بعد تک قرآن پڑھنے والے کو جمعہ کے سپرد کرنے کے لئے بیٹھایا، کیا اسے جمعہ مل گیا؟ مرحومہ کا انتقال حمل میں ہوا نیز خواب میں بنگلے باغیچے میں بیٹھے ہوئے خوش و خرم نظر آئیں ، آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟
: جواب
اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت عطاء فرمائے اور آپ کو صبر جمیل دے۔ لاحول شریف 60 بار پڑھ کر ایک گھونٹ پانی پردم کر کے پی لیا کیجئے ۔ مساکین کو کھانا کھلانا اور نیک نیت سے خیرات کرنا جس میں نہ محتاج پر احسان رکھا جائے نہ اس کو تکلیف دی جائے۔ پرندوں کے لیے پانی رکھنا، داناڈ النا،حتی کہ کتے کوروٹی د ینا ،مسکین کو کپڑا دینا، میلاد شریف پڑھوانا، یہ سب اجر و وب کی باتیں ہیں ان کا ثواب کو میت کو پہنچتا ہے اور وہ اس سے ایسا خوش ہوتا ہے جیسے دنیا میں دوستوں کے ہدیے سے ۔
ملائکہ ان ثوابوں کو نور کے طبق میں رکھ کرمیت کے پاس لیجاتے ہیں اور اسے کہتے ہیں اے گہری گور والے !یہ ثواب تیرے فلاں عزیز یا دوست نے بھیجا ہے۔ قرآن مجید کے پارے پڑھنے کے لئے مسجد میں رکھنے کا صدقہ جاریہ ہے جب تک وہ رہیں گے اور پڑھے جائیں گے اس رکھنے والے اور میت کو ثواب پہنچے گا، اور کیا ثواب پہنچ گا، ہرحرف پر دس نیکیاں اور صحیح حدیث میں فرمایا: میں نہیں فرماتا الم ایک حرف ہے بلکہ الف الگ حرف ہے لام الگ حرف ہے میم الگ حرف ہے۔“
(جامع الترندی ، ج 2، ص 115 ، امین کمپنی کتب خانہ رشیدیہ (نالی)
مزید پڑھیں:مردہ کو ندا کرنے اور حاجت طلب کرنے کے جواز میں اقوال علماء
میت کی قبر پر پھول چڑھانا مفید ہے وہ جب تک تر ہے رب العزت کی تسبیح کرتا ہے اور میت کا دل بہلتا ہے ، اگر بتی جلانا اگر تلاوت قرآن کے وقت تعظیم قرآن کے لئے ہو یا وہاں کچھ لوگ بیٹھے ہوں ان کی ترویج ( راحت پہنچانے) کے لئے ہو تو مستحسن ہے ورنہ فضول او تضیح مال (مال کو ضائع کرنا ہے )، میت کوا س سے کچھ فائدہ نہیں قبرمسلم پر جو زیارت کیلئے جاتا ہے
میت اسے دیکھتا ہے اور اس کی سنتا ہے اگر دنیا میں اسے پہنچا نتا تھا اب بھی پہنچانتا ہے کہ میرا فلاں عزیز یا دوست میرے پاس آیا۔ اور اگر نہیں پہنچا تا تھا تو اتنا جانتا ہے کہ ایک مسلمان آیا اور ثواب رسانی کرتا ہے ۔ جمعہ کو سپرد کرنا کوئی چیز نہیں ۔ نہ غیر جمعہ میں مرنے والے کو اس سے جمعہ مل سکے حمل میں انتقال شہادت ہے۔ صحیح حدیث میں فرمایا (المراء لا تموت بجمع شهیدا)) ترجمہ: عورت جو حمل کی وجہ سے مرے شہید ہے۔ خواب بہت اچھا ہے ان شاء اللہ ان کیلئے دلیل مغفرت ہے۔
(موطا امام مالک ،ص 216 میر محمد کتب خانہ ،کراچی)
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 597