فاسق قاضی کے پیچھے عید کی نماز ادا کرنا کیسا؟
:سوال
اگر قاضی فاسق نماز عید پڑھائے اور دوسری مساجد میں حکام کے ذریعہ جماعت نہ ہونے دے تا کہ تمام لوگ میرے پیچھے ہی نماز ادا کریں تو فاسق کی اقتداء میں نماز درست ہو گی یا نہ؟
:جواب
ایک شہر میں تکرار نماز عید بالاتفاق جائز ہے ۔ ۔ فاسق معلن کی اقتداء مکروہ تحریمی حرام کے قریب ہے۔۔ جب تک کسی صالح صحیح القرأة سلیم العقیدہ کی اقتداء میسر ہو ہر گز کسی فاسق کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے اگر ظلما دیگر مساجد نماز کے لئے بند کر دی گئی ہیں اور اس کی اقتداء کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں تو اب مجبوری اور معذوری ہے، اس کا وبال بھی اس فاسق پر ہی ہوگا اور اللہ تعالیٰ کی نفس کو اس کی طاقت سے بڑھ کر حکم نہیں دیتا، نماز عید اسلام کے عظیم شعائر میں سے ہے، اس عارضہ کی وجہ سے اسے ترک نہ کیا جائے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 587

مزید پڑھیں:عید کی خبر ملی اور وقت تنگ ہو تو دوسرے دن نماز ادا کرنا کیسا؟
مزید پڑھیں:عیدین کی نماز کے بعد دعا مانگنا جائز ہے یا نہیں؟
مزید پڑھیں: عید گاہ میں مسجد کی چٹایاں لے جانا جائز ہے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نماز میں کتنی قرآت فرض ہے اور کتنی واجب؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top