عید نماز میں امام کا چار چار تکبیریں کہنا کیسا؟
:سوال
نماز عید کو امام نے اس طور ادا کیا کہ پہلی رکعت میں بعد ثناء کے قرآت سے پہلے چار تکبیریں کہیں ، دوسری رکعت میں بھی قبل از قرآت کے چار تکبیریں کہیں ۔ اسی طرح اگر پہلی رکعت میں بعد ثناء کے تین تکبیریں کہیں اور دوسری رکعت میں بھی ثناء کے بعد تین تکبیریں کہیں اور قرآت ادا کر کے نماز تمام کی ، تو اس صورت سے نماز عید ہوگئی یا نہیں؟
:جواب
پہلی صورت میں دو باتیں خلاف اولیٰ کیں چار چار تکبیریں کہنی اور دوسری رکعت قبل قرآت تکبیر ہوئی ، اور دوسری صورت میں یہی بات خلاف اولیٰ ہوئی ، مگر دونوں صورتوں میں نہ نماز میں نقصان آیا نہ کسی امر نا جائز و گناہ کا ارتکاب ہوا
ہاں بہتر نہ کیا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 598

مزید پڑھیں:عید گاه مثل مساجد قابل احترام ہے؟ اس کا حکم مسجد ہے یا نہیں؟
مزید پڑھیں:نماز عید الاضحیٰ کی نیت میں عید الضحی کہنا؟
مزید پڑھیں:دو دن عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  بلا عذر دوسرے دن عید نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top