:سوال
تار کے ذریعہ اگر عید ہونے کی اطلاع ملے اور وقت تنگ ہو اور لوگوں تک بالخصوص دور دراز دیہات کے لوگوں تک اطلاع پہنچانا مشکل ہو تو کیا اس صورت میں عید دوسرے دن کر سکتے ہیں؟
:جواب
تار کی تو خبر معتبر ہی نہیں ، اگر شہادت شرعیہ ایسے وقت گزری کہ وقت تنگ ہے شہر میں اطلاع اور لوگوں کا اجتماع متعذ رہے تو دوسرے دن پڑھیں ۔ اور اگر شہر کے لئے وقت کافی ہے مگر دور دراز کے دیہات کو خبر جانا اور ان لوگوں کا آنا نہیں ہو سکتا تو واجب ہے کہ عید آج کرلیں، دیہاتوں کے لحاظ سے کل کے لئے تاخیر جائز نہیں کہ نماز عید الفطر کی تاخیر بلا عذر گناہ و ممنوع ہے اور دیہاتوں کا نہ آسکنا کوئی عذر ہی نہیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 588