:سوال
عید گاه مثل مساجد قابل احترام ہے یا نہیں ؟ اس کا حکم حکم مسجد ہے یا نہیں؟ اس احاطہ کے اندر کفار جوتے پہنے ہوئے جاسکتے ہیں یا نہیں؟ اور اس چاردیواری کے اندر خرید وفروخت ہو سکتی ہے؟ خطبہ کے وقت دکانداروں یا خوانچہ والوں کا
گشت اس میں جائز ہو سکتا ہے یا نہیں؟
:جواب
عید گاہ ایک زمین ہے کہ مسلمانوں نے نماز عید کے لئے خاص کی ، امام تاج الشریعہ نےصحیح یہ میت یہ ہے کہ وہ مسجد ہے اس پر تمام احکام احکام مسجد ہیں، نہا یہ میں اگر چہ مختار للفتوی یہ رکھا کہ وہ عین مسجد نہیں ۔
مگر اس کے یہ معنی نہیں ہو سکتے کہ اس کی تنظیف و تطہیر ضروری نہیں، غیر وقت نماز و خطبہ میں اس میں خرید و فروخت قول اول پر مطلقاً حرام ہے اور خرید فروخت کے لئے اس متعین کرنا بالاتفاق حرام ہے۔
اور یوں کہ اتفاقا غیر وقت نماز خطبہ میں ایک کے پاس کوئی شے ہو وہ دوسرے کے ہاتھ بیع کرے ، قول دوم پر اس میں حرج نہیں ، وقت نماز یا خطبہ میں خوانچہ والوں کا گشت بلا شبہ ممنوع و واجب الانسداد ہے کہ مخل استماع و ناقض ہے اور ان کے غیر اوقات میں و ہی اختلاف قولین، یونہی کفار کی آمد و رفت خصوصاً جوتا پہنے کہ یہ نجاست سے خالی نہیں ہوتے نہ وہ جنابت سے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 596