دوکاندار آدمی کی امامت جائز ہے یا نہیں؟
:سوال
دوکاندار آدمی کی امامت جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
جائز چیز بیچنا اور جائز طور بیچنا کچھ حرج نہیں رکھتا، نہ اسکے سبب امامت میں کوئی خلال آئے ، ہاں اگر نا جائز چیز بیچے یا مکرو فریب کذب یا عقود فاسدہ مثل ربو وغیرہ کا ارتکاب کرے تو آپ بھی فاسق ہے اور فاسق کے پیچھے نماز مکر وہ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 623

مزید پڑھیں:حرام کام کرنے والے پیر کے پیچھے نماز کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 652

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top