بچے کے کان میں اذان پر ایک جاہلانہ قول
:سوال
بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ بچے کے کان میں جو اذان دینے کا احادیث میں آیا وہ اس لئے کہ اس کی نماز بعدموت ہوتی ہے۔
:جواب
 بعض احمق جاہل گوش مولود ( بچے کے کان ) کی اذان سے یہ جواب دیتے ہیں کہ اس اذان کی نماز تو بعد موت مولود ہوتی ہے یعنی نماز جنازہ، یہ اذان جو قبر پر کہو گے اس کی نماز کہاں ہے؟ اذان گوش مولود کو نماز جنازہ کی اذان بتانا جیسی جہالت فاحشہ ہے خود ظاہر ہے مگر ان کا جواب ترکی بہ ترکی یہ ہے کہ نماز جنازہ جس طرح صرف قیام سے ہوتی ہے جو ادنی افعال نماز ہے ایک نماز روز محشر صرف سجود سے ہوگئی جو اعلی افعال نماز ہے جس دن کشف سیاق ہوا اور مسلمان سجدے میں گریں گے منافق سجدہ نہ کر سکیں گے جس بیان قرآن سورہ ق شریف میں ہے قبر کی اذان اس نماز کی اذان ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 676

مزید پڑھیں:عصر کا مستحب وقت کون سا ہے، جماعت کتنے بجے ہونی چاہئے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 05, Fatwa 297

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top