:سوال
ایک مسجد میں جمعہ ہو گیا ، جو لوگ بعد میں آئے ، کیا وہ جمعہ پڑھ سکتے ہیں؟
:جواب
ایک مسجد میں تکرار نماز جمعہ ہرگز جائز نہیں۔ جمعہ وعیدین کی امامت مثل نماز پنجگانہ نہیں کہ جسے چاہئے امام کر دیجئے بلکہ اس کے لئے شرط لازم ہے کہ امام ماذون من جہۃ سلطان الاسلام ہو بلا وسطہ یا بالواسطہ کہ ماذون کا ماذون ہو یا مازون الماذون کا ماذون ہو۔ یہاں تک کہ اگر بغیر اس کی اجازت کے دوسرا شخص امامت جمعہ کرے نماز نہ ہوگی ۔۔۔ ہاں جہاں ماذون سلطان نہ ہاتی ہو وہاں بضرورت و اقامت شعا ر اجتماع مسلمین کو قائم مقام اذن سلطان قرار دیا ہے یعنی مسلمان متفق ہو کر جسے امام جمعہ مقرر کرلیں وہ مثل امام ماذون من السلطان ہو جائے گا۔۔۔
مزید پڑھیں:ایک مسجد میں دو مرتبہ جمعہ نہیں ادا ہو سکتا؟
اور شک نہیں کہ جو امر ضرورۃ جائز رکھا گیا وہ حد ضرورت سے تجاوز نہیں کر سکتا۔ اور مسجد واحد کے لئے وقت واحد میں دو امام کی ہر گز ضرورت نہیں، تو جب پہلا امام معین جمعہ ہے دوسر ا ضرور اس کی لیاقت سے دور و مہجور تو اُس کے پیچھے نماز جمعہ باطل و محذور، البتہ اگر امام معین نے براہ شرارت خواہ اپنی کسی خاص حاجت کے سبب جلدی کی اور وقت معہود سے پہلے معدددے چند کے ساتھ نماز پڑھ لی عامہ جماعت مسلمین وقت معین پر حاضر ہوئی تو اب ظاہر امقتضائے نظر فقہی یہ ہے کہ انھیں جائز ہو کہ دوسرے شخص کو با تفاق عام مسلمین امام مقرر کریں اور نماز جمعہ پڑھیں ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 361