: سوال
ایصال ثواب کرنا ، بزرگوں کا عرس منانا اور ان سے استمد اور مدد چاہنا کیسا ہے؟
:جواب
اموات مسلمین کو ایصال ثواب بے قید تاریخ ( تاریخ معین کیے بغیر ) خواہ بحفظ تاریخ معین مثلاً روز وفات جبکہ اس کا التزام بنظر تذکیر (یا درکھنے کے لئے وغیرہ مقاصد صحیحہ ہو، نہ اس خیال جاہلانہ سے کہ تعیین شرعا ضرور ( معین کرنا شرعا ضروری ہے یا وصول ثواب اسی میں محصور ( ثواب اسی صورت میں پہنچے گا)۔ یونہی عرس مشائخ کہ منکرات شرعیہ مثلا رقص و مزامیر وغیرہ سے خالی ہو
اسی طرح اولیائے کرام سے استعانت و استمد ادجبکہ بطور توسل و توسط وطلب شفاعت ہو ( جائز ہے ) ، نہ معاذ الله بطن خبیث استقلال و قدرت ذاتہ ( اس خبیث گمان کے ساتھ ان سے مدد طلب کرنا درست نہیں کہ وہ ذاتی طور پر مدد کرتے ہیں ) جس کا تو ہم (وہم کرنا) نہ کسی مسلم سے معقول ، نہ مسلمان ہونے پر سوئے ظن ( بدگمانی) مقبول، یہ سب امور شرعاً جائز ور و او مباح ہیں جن کے منع پر شرع مطہر سے اصلاً دلیل نہیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 421