عاق شدہ شاگرد کے پیچھے نماز کا حکم
:سوال
زید نے عمرو سے بوستان گلستان کے بچپن میں دو یا تین سبق پڑھے تھے اب ان میں رنج ہو گیا اور عمرو نے اسے عاق کر دیا تو زید کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
:جواب
اگر شاگرد کا قصور تا حد فسق ہے اور بوجہ اعلان مشہور و معروف ہے تو اسے امام اسے امام بنانا جائز نہیں اور اس کے پیچھے نماز گناہ، اور اگر اس کا قصور نہیں یا حد فسق تک نہیں یا وہ بالا علان اس ا مرتکب نہیں تو ان پہلی دو صورتوں میں اس کے پیچھے نماز میں اس وجہ سے کوئی کراہت نہیں اور پچھلی صورت میں مکروہ تنزیہی خلاف اولیٰ ہے باقی عاق کر دینا کردینا کوئی شے نہیں ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 614

مزید پڑھیں:شانوں سے نیچے تک بال رکھنے والے کے پیچھے نماز کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نفل نماز افضل ہے یا تلاوت قرآن؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top