عاق شدہ کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
:سوال
عاق شدہ کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
شرعاً عاق وہ ہے جو بلا وجہ شرعی ماں باپ کو ایزادے، ان کی نافرمانی کرے، ایسا شخص فاسق ہے ، پھر اگر وہ یہ گناہ علانیہ کرتا ہے فاسق معلن ہے اُس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے کہ پڑھنی گناہ اور پھیرنی واجب ، اور اگر علانیہ نہیں کرتا تو اس کے پیچھے نماز مکروہ تنزیہی ہے کہ پڑھنی جائز اور پھیر نی مستحب۔ اور اگر یہ ان کو ایذا نہیں دیتا غیر معصیت میں ان کی نافرمانی نہیں کرتا اگر چہ معصیت میں ان کا کہنا نہ مانتا ہوا گر چہ اس سے ایذا ہو تو و ہ عاق نہیں اگر چہ وہ سو بار کہیں کہ ہم نے تجھے عاق کیا ، جب اس کے ذمہ مواخذہ شرعی نہ ہوتو اس کے پیچھے نماز میں حرج نہیں اگر چہ جاہل اسے عاق شدہ سمجھیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 596

مزید پڑھیں:امام میں نقص شرعی ہے تو اسکے پیچھے نماز کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  قعدہ اولی میں شک پر سجدہ سہو کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top