دو خطبوں کے درمیان دعا مانگنے کاکیا حکم ہے؟
:سوال
زید دو خطبوں کے درمیان ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا بدعت اور حرام بتاتا ہے۔ دو خطبوں کے درمیان دعا مانگنے کاکیا حکم ہے؟
:جواب
زید کا قول باطل ہے، دونوں خطبوں کے بیچ میں امام کو دعا مانگنا تو بالاتفاق جائز ہے بلکہ خود عین خطبہ میں حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا مینہ کے لئے دونوں دست انور بلند فرما کر دعا مانگنا کتب صحاح میں موجود ہے، مقتدیوں کے بارہ میں مذہب حنفی میں اختلاف ہے، امام ابو یوسف و امام محمد رحمہ الله تعالی علیہما بلا شبہ ان کے لئے بھی جائز فرماتے ہیں، اور امام اعظم رضی الله تعالی عنہ سے دو روایتیں آئیں
ایک مطابق قول صاحبین کہ امام کے نزدیک بھی مقتدیوں کو بین الخطبتین دعا مانگنا جائز ہے امام سغناقی نے نہا یہ و امام اکمل الدین بابرتی نے عنایہ شروع ہدایہ میں فرمایا ھو الصحیح یہی صحیح ہے۔ پھر یہ کوئی ایسا امر نہیں جس پر تشد د ضروری ہو، یہ نرمی سمجھایا جائے اگر نہ مانے تو گروہ بندی واثارت فتنہ کی حاجت نہیں، والفتنة أكبر من القتل ، ترجمہ: فتنہ قتل سے بڑا ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 397

مزید پڑھیں:ایک مسجد میں جمعہ کی دو یا زیادہ جماعتیں کروانا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  باجماعت نماز کی دعا اکیلے مانگنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top