دوسرے شہر کے لوگ ٹیلی فون یا ٹیلی گراف میں چاند کی اطلاع دیں تو وہ خبر معتبر ہوگی یا نہیں؟
:سوال
انتیس ( 29) تاریخ کو کسی شہر میں چاند نظر نہ آئے ، دوسرے شہر میں نظر آیا اور وہاں کے لوگ ٹیلی فون یا ٹیلی گراف میں اطلاع دیں تو وہ خبر معتبر ہوگی یا نہیں؟
:جواب
ہرگز معتبر نہیں ہو سکتی، اصلا قابل لحاظ نہیں ہوسکتی، تارک کی سخت بے اعتباری میں فقیر کا فتوی مفصلہ طبع ہو چکا ہے، اُس کی حالت ٹیلی فون در کنار خط سے بہت گری ہوئی ہے کہ اس میں مرسل ( بھیجنے والے) کے ہاتھ کی علامت تک نہیں ہوتی اور اکثر بنگالی بابووں و غیر ہم کفار کا توسط ہوتا ہے ورنہ مجاہیل ہونا ضروری ہے، اور علماء تصریح فرماتے ہیں کہ خط بھی معتبر نہیں تو شرعا تا پرعمل کیونکہ ممکن ! یو نہی ٹیلیفون کہ اس میں شاہد و مشہور نہیں ہوتا صرف آواز سنائی دیتی ہے
اور علماء تصریح فرماتے ہیں آڑ سے جو آوازمسموع ہو اس پر احکام شرعیہ کی بناء نہیں ہو سکتی کہ آواز آواز سے مشابہ ہوتی ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 367

مزید پڑھیں:تار کے ذریعے چاند کی خبر پر عمل کرنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نیند کی حالت میں سورج نکل آیا تو نماز فجر قضا ہو گی یا ادا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top