اگر کسی ایسی جگہ نماز کا وقت آیا کہ دور دور تک زمین تر اور ناپاک ہے تو اس صورت میں نماز کیسے ادا کریں گے؟
:سوال
زید کو ایسی جگہ نماز کا وقت آیا کہ دور دور تک زمین تر اور ناپاک ہے اگر سجدہ کرتا ہے تو کپڑے تر ہو کر ناپاک ہوتے ہیں اور کوئی ایسی چیز نہیں کہ نیچے بچھا کر اس پر کپڑا پاک ڈال کر نماز پڑھے تو ایسی صورت میں کس طرح نماز ادا کرے اشارہ سے یا سجدہ ورکوع سے؟
:جواب
شرح مطہر کسی وقت کسی سوال کے جواب سے عاجز نہیں مگر ایسی صورت میں قبل از وقوع بے اندیشہ صحیحہ وقوف فرض کر کے سوال کرنا وبال لانا ہے اور کبھی اسے مشکل میں مبتلا کر دینا ہے
حدیث میں ہے
نھی رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم عن نفل المسائل
ترجمہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بے ضرورت مسائل پوچھنے سے منع کیا ہے
رہا سوال کا جواب وہ قران مجید میں موجود ہے کہ
(لا يُكَلِّفُ الله نفسا إلا وسعها )
ترجمہ الله تعالى كسى نفس کو اس کی طاقت سے زیادہ مکلف نہیں بناتا۔
(ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا)
(ما جعل عليكم في الدين من حرج)
ترجمہ اس نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں کی نماز کھڑے کھڑے اشارے سے پڑھے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 343

مزید پڑھیں:ہندو جہاں مردے جلاتے ہوں وہاں پر عید گاہ بناہ کر نماز پڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  آذان واقامت کسی جانب کودینی چاہئے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top